ایئر فورس کے مرحوم جوان مہیش چندر کے گھر والوں نے خواب میں بھی نہ سوچا ہوگا کہ بیٹے کی آنکھ بند ہوتے ہی افسر منہ پھیر لیں گے. اس کے تابوت کو گھر لانے میں ساتھیوں کے چندے کی ضرورت پڑ جائے گی.
ڈینگی میں مبتلا ملک کے 'لعل' کے لاش کو گھر لے کر پہنچے اہل خانہ نے نم آنکھوں سے اپنا دکھ 'امر اجالا' نامی ہندی اخبار سے بیان کیا. کہا کہ معاملے کی شکایت وزارت داخلہ سے کریں گے.
گھاٹمپر بھيترگاو بلاک کے پسیما گاؤں کے سندیپ واجپي نے بتایا کہ ان کا بھتیجا مہیش سال 2006 میں ہوا فوج میں بھرتی ہوا تھا. وہ دیوالی کی
چھٹی پر گاؤں آیا تو ڈینگی میں مبتلا ہو گیا.
پھر بھی وہ 25 نومبر کو ڈیوٹی پر بنگلورو پہنچ گیا. 27 نومبر کو اس کی حالت بگڑنے پر بہو پريتي نے وہیں ایئر فورس ہسپتال میں داخل کرایا. حالت بگڑنے کی اطلاع پر مہیش کے والد مہندر، اس کے سسر سنیل تیواری کے علاوہ سندیپ بھی اپنی بیوی انجلی کے ساتھ وہاں پہنچ گئے.
بدھ کی دوپہر 3 بجے مہیش کی موت ہو گئی. بقول سندیپ اس کے بعد ہم لوگوں نے وہاں افسروں سے مہیش کے جسد خاکی کو گھر لے جانے کی بات کہی. الزام ہے کہ افسروں نے اس کا انتظام نہ کرنے کی بات کہہ کر ہاتھ کھڑے کر دیے اور وہیں پر جنازہ کرنے کا دباؤ بنانے لگے.